Chairman’s Message

 میرے  پیارے اہل وطن، السلام علیکم

عصر حاضر میں دنیا ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کی منزلیں عبور کرتے ہوے اس سے آگے کی نئ جہتوں کو مسخر کر رہی ہے۔ پاکستان اور اس عوام کی پسماندگی کا یہ عالم ہے کہ آج بھی مسیحا یا قائد ڈھونڈ رہے ہیں۔ آج بھی ایک سادہ لوح پاکستانی انقلاب کی باتیں کرتا ہے اور واضح اکثریت کی موجودہ سسٹم سے تنگی کا یہ عالم ہے کہ خونی انقلاب کی باتیں کرتے ہیں۔موجودہ پارلیمانی نظام حکومت جو کہ ملوکیت اور جمھوریت کا امتزاج ہے اور جن اغراض و مقاصد کے حصول کے لئے وضع کیا گیا پاکستان کو نتیجہ خیز اور دیرپا حکومتی سسٹم دینے سے قاصر ہے بلکہ بتدریج ٹوٹ پھوٹ اور مزید غیر متعین کردہ مختصر مدتی منازل کے حصول کے تجربوں کا متحمل نہیں ہے۔ اسی سبب اب تک بنیادی عوامی مسائل جوں کہ توں اور حل طلب ہیں، معاشرتی اخلاق و اقدار زوال پذیر ہیں، معاشی استحکام نا ہموار اور متزلزل ہے، نظام عدل انصاف کی بروقت فراہمی سے قاصر ہے، جمھوریت کی بقا سوال طلب ہے،
ہر ذی شعور پاکستانی یہ آس لئے بیٹھا ہے کہ کب سسٹم بدلے ،کب مخلص و دیانت دار قیادت نصیب ہو جو کہ موجودہ فرسودہ، موروثی و پیسہ کی سیاست کا شکنجہ گاڑھے، اقرباء پروری اور میرٹ کی پامالی کی دھجیاں بکھیرے، رشوت و کرپشن کی غلاظت سے پر طبقاتی نظام کی خرابیوں کی دلدل میں دھنسے نظام کو جڑوں سمیت اکھاڑ پھینکے اور ایسا سسٹم رائج ہو جو پاکستان میں بستے ہر ذی روح کی اور دیار غیر میں مقیم ہر پاکستانی کے جان و مال کا محافظ و امین ہو۔

ہم مملکت خداد پاکستان کو فرامین قائد اعظم اور قرارداد مقاصد کی روشنی میں بہترین فلاحی و مثالی ریاست بنانا۔ دور حاضر کے جدید تقاضوں کے مطابق تمام شعبہ پائے زندگی کا نمائندہ جامع ،فعال، متحرک، نتیجہ خیز اور اثر انگیز سسٹم کو لاگو کرنا۔ جس سے روزگار کے وسیع مواقع پیدا ہونگے۔ سرکاری وسائل سرکاری خزانے میں براہ راست جمع ہونگے۔سرکاری اخراجات میں بے حد کمی اور وسائل کے بے دریغ استعمال کا خاتمہ، رشوت،اقرباء پروری و کرپشن کا یکسر مکمل خاتمہ ھوگا۔
اہل و دیانت دار لوگوں کی سسٹم تک رسائی اور حصہ بننے کے لئے جماعتی نظام کی ترویج اور الیکٹورل سسٹم کی از سر نو تشکیل و ذمہ داریوں کو وسیع کرنا۔
مفت اور جلد انصاف کی فراہمی کے لئے اسلامی سزاوں کے نفاذ کا بل اور یونین کونسل سطح پر دینی حلقوں سے وابستہ انتہائ ذمہ دار اور اہل لوگوں کو حصہ بنانا۔قاضی کورٹس کے قیام سے کثیر عوامی و مذہبی حلقوں کا دیرینہ مطالبہ کا پورا ہونا۔ اس سے قائم کردہ مختصر مدتی کورٹس کا خاتمہ ہوگا اور ایک مظبوط دیرپا اثر انگیز عدل سسٹم وجود میں آجائیگا۔

 آپکا خیر اندیش
محمد ظفراللہ چودھری
چیئرمین